پیاز
پیاز نہایت مفید اور غذا کا ضروری جزو ہے۔ تاثیر گرم ہے، سدے کھولات اور خوب بھوک لگاتا ہے، دافع قبض اور ہاضم ہے، ریاح کو تحلیل کرتا ہے، قوت باہ کے لیے مفید ہے، پیشاب اور حیض کو جاری کرتا ہے الغرض پیاز غریبوں کی کستوری کا کام کرتا ہے۔
جدید تحقیق سے اس میں پروٹینز حرارت پیدا کرنے والے اجزائی ، معدنی اجزائ کیلشیم، پوٹاشیم، سوڈیم ، سلفر ( گندھک ) اور فولاد کافی مقدار میں پائے گئے ہیں چونکہ ہمارے جسم سے گندھک خارج ہوتی رہتی ہے، اس لئے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے پیاز ضرور کھانی چاہیے پکا کر کھانے کی نسبت اگر کچی کھائی جائے تو جسممیں گندھک پیدا کرنے کے علاوہ خوراک کے ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
پیاز کو کاٹتے وقت ہمیشہ یہ ڈر رہتا ہے کہ آنکھوں سے بہنے والے آنسو ہیں مہمان دیکھ لیں تو شرمندگی ہوگی اس کا حل یہ ہے کہ : میں کاٹیں اور ایک باؤل پانی میں کچھ دیر بھگو دیں اس کے بعد پیاز کاٹنے سے یہ مسئلہ دوبارہ نہیں ہو گا اور اس طرح کرنے سے پیاز کاٹنے کے بعد ہاتھوں سے بو پیاز کو چھیلنے کے بعد ہاتھ سے بو بھی نہیں آئے گی۔
پیاز کچی کھائی جائے تو منہ سے بدبو آ جاتی ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ پیاز کھانے کے بعد اگر دھنیا چبا لیا جائے تو منہ سے بدبو نہیں آئے گی۔ اس کا عرق قاتل کرم ہے، اس کا ٹیکہ سل و دق کے جراثیم کا قاتل ثابت ہوا ہے۔ فرانس میں دیہاتی لوگ بھی بہت کھاتے ہیں ، سردیوں میں کہیں اس کی چٹنی بن رہی ہے تو کہیں اچار ڈالا جا رہا ہے اور کہیں یہ سالن تر کاری میں کام دے رہا ہے، ادرک نہ صرف اچار اور سالن کے ذائقے اور چٹخارے میں اضافہ کرتا ہے بلکہ یہ بہت سے امراض میں مفید ثابت ہوتا ہے، فالج لقوہ بلغمی کھانی، دمہ، نزلہ، زکام وغیره بیشمار امراض ہیں جو صرف ادرک یا سونٹھ کے استعمال ہی سے دور ہو سکتے ہیں ماش کی دال ، گو بھی مٹر اور شلغم وغیرہ بادی سبزیوں میں اس کا استعمال نہایت مفید ہے ۔
لہسن
لہسن کا استعمال تقویت دماغ کے لیے بہت ہی مفید سبزی ہے، بہن سے خون پیدا ہوتا ہے، اس کے استعمال سے چہرے کا رنگ نکھرتا ہے خون میں سرخی پیدا ہوتی ہے اور قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے لہسن کا ذائقہ کسی قدر تلخ اور اس میں ایک خاص قسم کی ناگوار بد بو ہوتی ہے اور اسی وجہ سے نفاست پسند طبیعت رکھنے والے اس کی تیز بد بو برداشت نہیں کر سکتے لیکن اگر اس کے فوائد کو مد نظر رکھا جائے تو اس کی بو کو برداشت کیا جا سکتا ہے۔
برصغیر میں اسے اکثر مسالے کے طور پر استعمال کرتے ہیں لیکن لہسن میں جو طبعی فوائد پوشیدہ ہیں ان سے بہت کم لوگ واقف ہیں، دیکھا جائے تو لہسن خدائی نعمت ہے اور اس کا استعمال کرنے سے دل و دماغ کو قوت حاصل ہوتی ہے۔ لہسن تاثیر میں گرم خشک اور قبض کشا ہے، آنکھوں کو بہت طاقت دیتاہے۔ فالج لقوہ، دمہ، کھانسی ، دل کی کمزوری، سردی کے سر درد، جوڑوں کے درد، پھیپھڑے کے زخم ، تپ دق اور پرانے بخار میں بہت مفید ہے۔ تپ دق میں لہسن کے چار پانچ ٹکڑے کاٹ کر شہد یا گلقند کے ساتھ استعمال کرنا فائدہ بخش ہے۔ دل کی طاقت کے لیے اور خون کی کمی پورا کرنے کے لیے لہسن کی روزانہ ایک جو پانی کے ساتھ کھانا نہایت مفید ہے ۔ گرم مزاج والوں کے لیے مضر ہے۔
ٹماٹر
سبزتر کاریوں میں ٹماٹر سب سے زیادہ مفید اور صحت پرور سبزی ہے، ٹماٹر اس قدر مفید اور ارزاں اور صحت ہے کہ کوئی تر کاری اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ پالک کی طرح اس میں فولاد کی کافی مقدار ہے، اطبائے قدیم کے نزدیک اس کی تاثیر معتدل خشک ہے اور جدید طبعی تحقیقات کے مطابق اس میں وٹامن اے، بی ہی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ معدنی نمکیات اور فولاد کی بھی کافی مقدار ہے، اس کے استعمال سے خون پیدا ہوتا ہے، اسے کچا اور پکا کر کھانا یکساں مفید ہے۔
اس کے استعمال سے قبض کی شکایت رفع ہو جاتی ہے اور آنتوں کو خاص فائدہ پہنچتا ہے، جسم میں مرض کا مقابلہ کرنے کی قوت بڑھتی ہے، ٹماٹر کا رس بچوں کی پرورش اور دانتوں کی حفاظت کرتا ہے، عورتوں میں اس کے کھانے سے دودھ بڑھتا ہے اور شیر خوار بچوں کو ایسی ماؤں کا دودھ طاقت ور اور تندرست بناتا ہے۔ ننھے بچوں کے لیے ٹماٹر ایک نعمت کا درجہ رکھتا ہے، چونکہ اس میں ترشی ہوتی ہے اسلئے کھانسی، نزلہ، زکام وغیرہ میں اس کے استعمال سے احتیاط کرنی چاہیے۔