WhatsApp Image 2024-02-06 at 18.51.20 (1)

انگور کی بہترین فوائد

انگور غذائی اعتبار سے مشہور اور بے حد مفید پھل ہے، اس کا رنگ قدرے سبز اور زرد کے علاوہ سیاہ بھی ہوتا ہے، اس کا مزاج درجہ اول گرم و تر ہوتا ہے پختہ انگور میٹھا جب کہ کچا پھل ترش ہوتا ہے کچے پھل کا مزاج خشک درجہ اول میں ہوتاہے۔

انگور کی تاریخ

انگور اتنا پرانا پھل ہے کہ اس کے اولین زمانہ کاشت کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا، اہرام مصر کی دیواروں پر بنے ہوئے نقش و نگار سے پتا چلتا ہے کہ اہل مصر آٹھ ہزار سال قبل از مسیح میں بھی اسے بطور غذا استعمال کرتے تھے، برصغیر پاک و ہند میں اس کا ذکر ایک ہزار سال قبل از مسیح ملنا ہے بعض مورخین اسے اس سے بھی پہلے کے دور سے منسوب کرتے ہیں۔

غذائی فوائد

اس کے زیادہ تر دوائی فوائد اس میں شامل گلوکوز کے مرہون منت ہے، تحقیقی مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ دل اور دیگر اعضاء کو اپنے افعال کو بہتر طور پر سر انجام دینے کے لیے جس توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، انگور میں شامل گلوکوز اسے تیزی سے فراہم کر دیتی ہے، انگور کی اس خوبی نے اسے فوری قوت بخش غذا بنا دیا ہے عام جسمانی کمزوری بیماری کے بعد کی کمزوری اور بخاروں میں بھی اسے بے حد موثر اور مفید سمجھا جاتا ہے، معدے کی کمزوری میں بھی اس کی افادیت مسلمہ ہے۔

قبض

قبض کو دور کرنے کے لیے انگور کھانا قدرتی علاج کہلاتا ہے، انگور میں سیلولوز گلوکوز اور آرگینک ایسڈ شامل ہوتی ہے اس لئے اس کو دور کرنے کے لیے پر تاثیر مانا گیا ہے یہ معدے اور انٹریوں کو نقصان پہنچائے بغیر قبض کو دور کرتا ہے، اس کا فعل یہیں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ معدے اور انٹریوں کے فعل کو با قاعدہ اور طاقتور بناتا ہے، دوا کے طور پر اسے کم سے کم 350 گرام کی مقدار میں کھانا چاہیے اگر انگوروں کا موسم نہ ہو تو کشمش کو رات بھر پانی میں بھگودیں اور صبح کو استعمال کریں اس مقصد کے لیے کشمش کی مقدار 60 گرام سے کم نہیں ہونی چاہیے اس علاج کو کم سے کم دو ہفتے جاری رکھا جائے، کشمش کے بجائے منقی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے مگر منقے میں سے بیج نکال دینے چاہئیں کیونکہ بیج قبض کشاہوتے ہیں ۔

مثانے کی بیماریاں

انگور دل و دماغ، جگر اور گردوں کو طاقت دیتا ہے۔ گردے اور مثانے کی بیماریوں کا دور کرنے کے لیے کم از کم ایک چھٹانک یا 60 گرام انگور کا رس تین ماه تک متواتر استعمال کرنا ضروری ہے۔اگر پیشاب قطرہ قطرہ کر کے آتا ہو تو ایک پاؤ انگور روزانہ استعمال کریں۔ انگور جگر اور آنتوں کے امراض میں بہت مفید ہے، انگور کے مسلسل استعمال سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔ انگور میں چونکہ پوٹاشیم اور پانی خاصی مقدار میں ہوتا ہے اس لئے پیشاب کھل کر آتا ہے ۔ گردے اور مثانے کی پتھریوں کو نکالنے کے لیے اسکا متواتر استعمال کریں۔

خرابی جگر

انگور جگر کے قدرتی فعل کو باقاعدہ بناتا اور خون صالح پیدا کرتا ہے صفرا کو پیشاب کے راستے خارج کر دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ انگور کو جگر کی بیماری میں انتہائی مفید سمجھا جاتا ہے۔

درد شقیقه

درد شقیقہ یعنی آدھے سر کے درد کے لیے انگور کو گھریلو دوا کا درجہ حاصل ہے، کہا جاتا ہے کہ ایران کے مشہور بادشاہ جمشید کو انگور چونکہ بہت پسند تھے اس لئے ایک بار اس نے انگوروں کا رس نکلوا کر بوتلوں میں بھر دا دیا اور عوام میں اعلان کروایا کہ بوتلوں میں زہر بھرا ہوا ہے، دراصل وہ یہ چاہتا تھا کہ کوئی دوسرا اسے استعمال نہ کر سکے لیکن قدرت کو اس کی یہ چال پسند نہ آئی اور اس کے حرم کی ایک خاتون بیمار پڑگئی۔ اسے درد شقیقہ نے ایسا تنگ اور عاجز کیا کہ اس نے خودکشی کے ارادے سے انگور کا رس پی لیا چند منٹ کے بعد وہ حیرت زدہ رہ گئی کیونکہ اس کے سر کا درد ٹھیک ہو گیا تھا ، اس طرح بادشاہ کا یہ راز رعایا تک بھی پہنچ گیا اور اسے درد شقیقہ کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔

Tags: No tags

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *