FB_IMG_1699604242991

تندرست رہنے کے لیے انسانی جسم کو کن چیزوں کی ضرورت ہے

کلورین

یہ جسم کا دھوبی ہے جسم کی صفائی کرتا ہے خاص کر پیٹ اور انٹریوں کی۔ ڈاکٹر ز ٹائیفائیڈ میں کلورین مکسچر دیتے ہیں یہ جسم کی چربی کو گھٹاتا ہے اور زہریلے مادے بلاک کر دیتا ہے۔کلورین جسم سے غلاظت کو باہر نکال پھینکتا ہے۔ ہاضمے کی قوت بڑھاتا ہے اور قبض کو دور کرتا ہے، اس کی کمی سے زکام ہو جاتا ہے ۔ پیٹ پھول سباتا ہے، طبیعیت افسردہ رہتی ہے، مزاج چڑ چڑا ہو جاتا ہے، گردے کی بیماریاں اور دانتوں سے خون آنا کلورین کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ مندرجہ ذیل چیزوں میں کلورین زیادہ پایا جاتا ہے ۔مولی، بند گو بھی ، پیاز ، پالک، گاجر، ٹماٹر، بیکری کا دودھ۔

میگنیشیم

یہ قدرت کی قبض کشا دوا ہے۔ پٹھوں کو طاقت دیتا ہے، دماغ اور اعصاب کی پرورش کرتا ہے، فاسفورس اور چونے کے ساتھ ملکر یہ ہڈیوں اور دانتوں اور کھوپڑی کو مضبوط کرتا ہے۔ معمولی میگنیشیم کی ایک چٹکی پانی میں گھول کر پینا درد دل اور پیٹ کے مروڑ کو دور کر دیتا ہے۔ یہ دردوں کی خاص دوا ہے ۔ جس آدمی کے مزاج میں ترشی ہو اسے میگنیشیم کی ضرورت ہے۔ مندرجہ ذیل اشیاء میں اس کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔

انجیر، پالک، انگور، آلو بخارا سنگترہ، رس بھری ،کھٹا، سیب، ٹماٹر ۔

گندھک

یہ بدن میں چستی لاتی ہے جگر سے صفرا کا اخراج بڑھاتی ہے۔ اندرونی حرارت اور طاقت پیدا کرتی ہے، خون کو صاف کر کے جلد کو حسین اور شاداب بناتی ہے، بالوں کو بڑھاتی ہے، چھوت کی بیماریوں کے حملے سے بچاتی ہے، جسم سے گندے مادے نکالتی ہے اور گنڈیا اور جلدی و خونی امراض کے زہروں کو خارج کرتی ہے۔ گندھک جسم میں فاسفورس کا اثر قائم رکھتی ہے اور زیادہ دماغی اکساہٹ سے بچاتی ہے، موٹے آدمیوں کے لیے بندهک والی غذا ضروری ہے۔ اس کی کمی سے جلد کی بیماریاں اور کینٹھے کا درد پیدا ہو جاتا ہے۔ یہ بات حال ہی میں دریافت ہوئی ہے کہ جلدی بیماریاں تپ دق کا پیش خیمہ ہے۔ مندرجہ ذیل اشیاءمیں گندھک پائی جاتی ہے۔مولی لہسن، پیاز، بند گوبھی، پھول گوبھی وغیرہ۔

فولاد

فولاد خون کا بڑا جزو ہے یہ بدن کو گرمی دیتا ہے، مقناطیسی طاقت پیدا کرتا ہے، خون کو سرخ اور دماغ کو چست بناتا ہے ۔ ہاتھ پاؤں کا سرد رہنا، چہرے کی زردرنگت ، چور چرا بین یہ علامات ظاہر کرتی ہیں کہ جسم میں فولاد کی کمی ہے۔ جس طرح عمارت میں لوہے کے شہیتر، سلائیں وغیر ہ مکان کو مستحکم کرتی ہیں اسی طرح فولاد والی غذا ئیں ہمارے جسم کو مضبوط بناتی ہیں اور بیماریوں کے حملے سے محفوظ رکھتی ہیں ۔فولاد قوت ارادی کو مضبوط اور دل میں دلیری اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کی قوت پیدا کرتا ہے۔مندرجہ ذیل اشیاء میں فولاد کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔مختلف دالیں، لال مولی، ساگ، ہری سبزیاں، پالک، مٹر کی پھلیاں سیم،سویابین، گاجر، کدو، بند گو بھی ، انڈے کی زردی، گوشت، کیجی، اسٹابری، خوبانی ، کیلا،انجیر ، بادام کھجور اور اکثر موسمی پھلوں سے جسم کو فولاد ملتا ہے۔

چونا یعنی کیلشیم

چونا ہڈیوں اور دانتوں کو بہت سنا اور خون کی نالیوں کی دیواریں مضبوط کرتا ہے۔ قوت برداشت، اچھی یاد داشت، کام کرنے کی ہمت اور طاقت کا دارو مدار خون میں چونے کی کافی مقدار پر ہے۔ چونا ہی فولاد کو سرخ خون بنانے میں مدد دیتا ہے، اس کی کمی سے ہڈیاں کمزور اور دانت خراب ہو جاتے ہیں۔ ہڈیوں اور پھیپھڑوں کی بیماریاں اس کی موجودگی سے نہیں ہو پاتیں۔ بچپن میں اس کی ضرورت سب سے زیادہ ہے جو بچے دیر سے چلنا سیکھتے ہیں اور جن بچوں کے دانتدیر سے نکلتے ہیں تو سمجھیں کہ ان کے جسم میں چونے کی کمی ہے۔ مندرجہ ذیل اشیاء میں چونا وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ پالک شلجم، کا جبر، مٹر، لال چولائی ، باتھو، سلاد، بند گوبھی، دودھ، بالائی، دہی، مکھن، چھاچھ لسی، پنیر، انڈا، بادام، پسته، اخروٹ وغیره

Tags: No tags

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *