FB_IMG_1699604689423

دل کی بیماریاں اور اس کا علاج

دل اعضائے انسانی کا بادشاہ ہے ۔ اس لیے اس کے متبلا کے رض ہونے پر قیمتی اور خوشبو دار دوائیں دینا پڑتی ہیں۔ مثال کستوری۔ مروارید – عنبر ۔سونا۔ چاندی وغیرہ جن کا حصول تو کجا غربا کو ان کا ایک نظر دیکھنا بھی محال ہے ۔ مگر یاد رہے۔ انسانوں کا خالق اللہ فقط امیروں کا ہی خدا نہیں وہ غریبوں کا بھی دالی ہے۔ اس لیے اول تو غریب لوگ دل کی بیماریوں میں بہت ہی کم مبتلا ہوتے ہیں۔ آئے دن بڑے بڑے امیروں کے دل فیل ہو کر مرنے کی خبریں سننے میں آتی ہیں۔ بڑے بڑے رئیسوں کو ہی دل کے دورے وپڑتے ہیں ۔ غریبوں کو رحیم وکریم مولی نے ایسی بماریوں ہے بہت تک بچا رکھا ہے غریبوں کو ان کی محنت اور مشقت کے نتیجہ میں جو سچی بھوک لگتی ہے ۔ اور انہیں معمولی روکھی سوکھی روٹی اور چینی وغیرہ میں جو مزہ آتا ہے وہ امیروں کو کہاں نصیب اور پھر اُن کو رات کے وقت جو گہری نیند آتی ہے اس کا عشر عشیر بھی امراء کو نصیب نہیں ہوتا ۔ لیکن اس کے باوجود اگر کبھی کبھار کسی غریب کو بھی دل کی کسی بیماری میں مبتلا پائیں تو اُن کے لیے اپنے تجربہ اور مشاہدے میں آنے والی چند بلاقیمت ادویات درج کرتے ہیں ان کے فوائد ملاحظہ فرمائیے۔ ان شاء اللہ قیمتی یاقوتیوں کا کام دیں گی۔

سنگترے کا چھلکا :

هو الشانی: طبیبوں کے باوا آدم جناب شیخ الرئیس بو علی سینا مرحوم نے دل کی بیماریوں کی جو قیمتی اکسیریں بیان کی ہیں ان میں سنگترہ کا چھل کا بھی شمارہ کیا ہے ۔ آپ لوگ موسم میں جمع کر کے اور سایہ میں خشک کر کے رکھ لیں اور بوقت ضرورت اس کا عرق کشید کر کے یا بطور سفوف دے کر اس کے فوائد کا مشاہدہ کریں۔ اور راقم السطور کو دعائیں دیں۔

گاجر

سیب ایک ایسا پھل ہے جس کے متعلق تقریباً تمام ڈاکٹر حکیم دل کی بیماریوں کے لیے اکسیر قرار دیتے ہیں۔ سیب کی قاشیں بناکر کھلانا سیب کا مربہ استعمال کرانا سیب کا شربت بنا کر پلانا یہ ہر طرح مفید ہی مفید ہے ۔ مگر غریبوں کو سیب کا حصول بھی محال ہے ان کے لیے اللہ تعالیٰ نے ایک دوسرا سیب عطا کر رکھا ہے۔ میری مراد گاجر سے ہے۔ خصوصاً وہ گاجر جوندر و سرخی مائل ہوتی ہے ۔ وہ دل کے لیے ہے حد مفید ہے ، غریبوں سے ہمدردی رکھنے والے طبیب حضرات کو چاہئیے ۔ کہ وہ گاجر کو اس کے موسم میں لے کر سایہ میں خشک کر لیں ۔ اور سفوف بنا کر رکھ چھوڑیں اور پھر اس موسم میں جس میں گاجر دستیاب نہیں ہوتی اس کا عرق کشید کر کے استعمال کرائیں گلاب کے عرق کی طرح اگر اسے دو آتشہ اور سہ آشہ خالیا جائے تو سبحان اللہ اس کے سامنے سیب کے مرکبات پیچ ہو کر رہ جائیں گے۔

دھنیا

کوئی غریب سے غریب گھر بھی اس نعمت عظمی سے خالی نہیں ہوتا کسی اللہ کے دانا بندے نے مرچوں کے ضرر سے بچنے کے لیے اس کو شامل مصالحہ کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے مرچوں کے نقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔ یہ ننھے ننھے بیج بھی دل کی انجر بیماریوں کے لیے جو گرمی کی نہ یادتی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں مفید ہیں۔ شیخ الرئیس نے اپنی کتاب میں اسے بھی اکسیر قلب گردانا ہے۔ آپ اس کا عرق کشید کر کے یا مصفوف نا کر استعمال کرائیں۔ اس کا شربت بھی بنایا جاسکتا ہے۔ موسم گرما میں کوئی دوسرا مشروب پینے کی بجائے اسے پلایا جائے۔

دوائے دل : :

دل کی بیماری کا علاج کوئی دل والا ہی کہ اسکتا ہے مگر اللہ تعالیٰ نے بعض معمولی معمولی دواؤں میں خوب اثر رکھا ہے۔ چنانچہ بانی طلب مرحومہ کا ایک معمول پیش خدمت ھو الشافی مکئی کے بھٹے سے دانے نکال کر استعمال میں لائیں اور خالی خولی بٹھے کو جلا کر راکھ بنا لیں بس یہی دوائے دل ہے۔ سبحان اللہ۔

تی کی مقدار میں لے کر مکھن میں ملا کر چٹائیں اور موتیوں والا کام لیں۔

Tags: No tags

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *